اقوام متحدہ : قوام متحدہ کے رکن ملکوں نے بڑے پیمانے پر ایک قدم اٹھایا ہے
جس کی رو سے نیوکلیائی ہتھیاروں پر پابندی لگ سکتی ہے۔ عالمی طاقتوں کی
مخالفت کے باوجود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک کمیٹی نے نیوکلیائی
ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اس کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی اس قرارداد
پر پابندی لازم نہ سہی، تاہم اس سلسلے میں عالمی برادری کی ایک واضح اکثریت
کی رائے سامنے ضرور آ گئی ہے، جو دنیا سے نیوکلیائی ہتھیاروں کا خاتمہ
چاہتی ہے۔
اس قرارداد کو منظور ہونے سے روکنے کے لیے عالمی طاقتوں نے زبردست لابنگ
کی، تاکہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالیں، تاہم آج
جمعے کے روز اس قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں 123 ممالک نے اس کے حق میں
جب کہ صرف 38 ممالک نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ ہندستان، چین اورپاکستان
سمیت 16 ممالک نے اس
قرارداد میں اپنی رائے محفوظ رکھی۔
قرارداد آسٹریا، برازیل، آئرلینڈ، میکسیکو، نائجیریا اور جنوبی افریقہ نے
جنرل اسمبلی میں پیش کی۔ امریکا، روس، اسرائیل، فرانس اور برطانیہ نے اس
قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ اب یہ قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی
کے مکمل اجلاس میں رواں برس دسمبر میں پیش کی جائے گی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگلے برس مارچ سے دنیا بھر سے نیوکلیائی
ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے کسی قانونی پابندی کے حامل معاہدے کے لیے بات
چیت کا آغاز کیا جائے۔ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نیوکلیائی ہتھیاروں کو
دنیا بھر سے ختم کر دیا جائے۔
بین الاقوامی مہم برائے تخفیف نیوکلیائی اسلحہ نامی تنظیم کی ایگزیکٹیو
ڈائریکٹر بیاٹریز فِہن نے کہا کہ آج کی ووٹنگ واضح کرتی ہے کہ اقوامِ
عالم کی غالب اکثریت نیوکلیائی ہتھیاروں کی تخفیف کو ضروری سمجھتی ہے اور
چاہتی ہے کہ ان ہتھیاروں کا خاتمہ جلد از جلد ہو۔